fbpx
خبریں

تعلیمی اسناد کے حصول اور تصدیق کے لیے فیڈرل بورڈ کی ’سیلف سروس مشین‘

اسلام آباد فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن نے تعلیمی اسناد کی تصدیق اور ان کے حصول کے تھکا دینے والے عمل کو ختم کرکے اے ٹی ایم کی طرح کام کرنے والی جدید مشینوں کو متعارف کروا دیا ہے۔

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے فیڈرل بورڈ میں ڈائریکٹر آئی ٹی کے طور پر کام کرنے والے ڈاکٹر بشیر خان یوسفزئی نے بتایا کہ اس مشین کو ’سیلف سروس مشین‘ کا نام دیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ’اس کا خیال فیڈرل بورڈ کے چیئرمین قیصر عالم کو اس وقت آیا جب وہ اے ٹی ایم سے پیسے نکال رہے تھے، تب انہوں نے سوچا کہ جب اے ٹی ایم سے پیسے نکل سکتے ہیں تو آن لائن ڈاکومینٹس کیوں نہیں؟ جس کے بعد انتظامیہ کی کوششوں سے ہم نے ایک مشین متعارف کروائی، جسے سیلف سروس مشین کہتے ہیں۔‘

ڈاکٹر بشیر خان یوسفزئی کے مطابق طلبہ اس مشین کے ذریعے اپنے تمام ڈاکومینٹس حاصل کرسکتے ہیں، جن میں مائیگریشن سرٹیفیکیٹ، ڈپلیکیٹ سرٹیفیکیٹ اور مارکس شیٹ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ یہ مشین سرٹیفیکیٹ کی تصدیق سمیت کئی دیگر سروسز بھی مہیا کرتی ہے۔

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے بتایا کہ اس مشین کو استعمال کرنا کافی آسان ہے۔ ’طلبہ کو بس صرف اپنا رول نمبر یا رجسٹریشن نمبر ڈالنا پڑتا ہے، جس سے ان کا تمام تعلیمی ریکارڈ خود بخود سامنے آجاتا ہے، جس کے بعد وہ آن لائن ایپ سے کسی بھی بینک کے ذریعے آن لائن فیس جمع کروا سکتے ہیں۔ جیسے ہی پیسے جمع ہوتے ہیں  تو سیلف سروس مشین خود بخود فیس چالان کی تصدیق کرلیتی ہے اور طلبہ اپنی مطلوبہ دستاویزات منٹوں میں حاصل کرلیتے ہیں۔‘

ڈاکٹر بشیر کے مطابق: ’طلبہ و طالبات کی آسانی کے لیے فیڈرل بورڈ کا یہ اقدام سب سے بڑا ہے، جو کسی بھی پبلک سیکٹر میں شاید آپ کو نہ ملیں۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ فیڈرل بورڈ کے علاوہ یہ سیلف سروس مشین پشاور، کراچی، لاہور، واہ کینٹ، گلگت، سکردو اور  راولپنڈی جیسے بڑے شہروں میں لگائی گئی ہے، جس کی بدولت اب طلبہ کو فیڈرل بورڈ آنے کی ضرورت بھی نہیں ہے اور وہ اپنے شہر میں یہ تمام دستاویزات اب آسانی سے حاصل کرسکتے ہیں۔

فیڈرل بورڈ سے اپنی دستاویزات کی تصدیق کے لیے آئی ہوئی طالبہ عروج نے بتایا کہ سیلف سروس مشین کو استعمال کرنے کا طریقہ کار نہایت آسان ہے، جس سے آپ کو کئی گھنٹوں تک قطار سے گزرنا نہیں پڑتا بلکہ چند ہی منٹوں میں آسانی سے کام ہو جاتا ہے۔

عروج نے بتایا کہ ’یہاں پر فیس جمع کرنے سمیت تمام تر سہولیات موجود ہیں۔ میں نے بس سیلف سروس مشین کو صرف اپنا ڈیٹا فراہم کیا، جس کے بعد مجھے اپنی مطلوبہ دستاویزات بغیر کسی رکاوٹ کے مل گئیں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا: ’یہ مشین طلبہ کا وقت ضائع کیے بغیر چند لمحوں میں آپ کا کام کروا دیتی ہے۔‘

بقول عروج انہیں اپنی دستاویزات حاصل کرنے میں صرف 10 سے 15 منٹ لگے۔

رضوان احمد جو اپنے سرٹیفیکیٹ کی تصدیق کے لیے فیڈرل بورڈ آئے تھے، نے بتایا کہ پہلے کئی گھنٹوں کی مشکلات کا سامنا تھا لیکن سیلف سروس مشین سے وہ تمام مسائل ختم ہوگئے ہیں اور مجھے اپنی دستاویزات بغیر کسی رکاوٹ کے مل گئی ہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ ’آج کل کے دور میں کمپیوٹر ہر بندہ استعمال کرلیتا ہے۔ جو بندہ کمپیوٹر استعمال کرسکتا ہے، اس کے لیے یہ مشین استعمال کرنا اتنا مشکل نہیں۔‘

انہوں نے فیڈرل بورڈ کے اس اقدام کو ایک بہترین عمل قرار دیا۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔




Source link

Facebook Comments

Related Articles

رائے دیں

Back to top button