fbpx
خبریں

الیکشن 2024 پاکستان : صوبوں میں کس جماعت کی کیا پوزیشن ہے؟

اسلام آباد : پاکستان کی چاروں صوبائی اسمبلیوں کے انتخابی نتائج آگئے، جس کے بعد صوبوں میں کس جماعت کی کیا پوزیشن ہے؟

تفصیلات کے مطابق صوبائی اسمبلیوں کے انتخابی نتائج آگئے اور حکومت سازی کیلئے بساط بچھ گئی، جس کے بعد انڈیپنڈنٹ ارکان اہمیت اختیار کرگئے جبکہ ایم کیو ایم وفاق اور جے یوآئی بلوچستان میں کنگ میکر کی پوزیشن پرآگئی۔

پنجاب اسمبلی


پنجاب اسمبلی کے تمام انتخابی حلقوں کے نتائج آگئے، جس کے مطابق پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سمیت ایک سو اڑتیس آزاد ارکان سب سے آگے ہیں اور ن لیگ ایک سو سینتیس نشستوں پرکامیاب ہوئی جبکہ دو آزاد ارکان کی شمولیت سےتعداد ایک سوانتالیس ہوگئی۔

پیپلزپارٹی کو دس اور ق لیگ کو آٹھ سیٹیں ملیں جبکہ استحکام پاکستان پارٹی پی ایم ایل ضیا اورٹی ایل پی ایک ایک نشست ہی لے سکے اور ایک نشست پر انتخابات ملتوی کردیا گیا۔

سندھ اسمبلی


سندھ میں پیپلزپارٹی چوتھی بار حکومت بنانے کی پوزیشن پر ہے، ایک سو انتیس نشستوں میں سے پیپلز پارٹی چوراسی نشستیں جیت چکی ہے جبکہ بیس خواتین اوراقلیتوں کی چھ مخصوص نشستیں بھی ملیں گی۔

ایم کیوایم کی اٹھائیس نشستیں ہیں، تیرہ آزاد امیدوار بھی کامیاب ہوئے جبکہ جی ڈی اے اور جماعتِ اسلامی کو دو دو سیٹوں پر کامیابی ملی ہے۔

پی ایس اٹھارہ گھوٹکی کے دوپولنگ اسٹیشن پر انتخابی سامان چھینے کہ وجہ سے نتیجہ روک دیا گیا، ان دو پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ ہوگی۔

خیبرپخونخوا اسمبلی


خیبرپخونخوا اسمبلی کی ایک سو پندرہ میں سے ایک سو بارہ نشستوں کے نتائج کااعلان ہوگیا، سب سے زیادہ نوے آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔

جے یوآئی ایف سات، مسلم لیگ ن پانچ اور پیپلزپارٹی چارنشستوں پر کامیابی ملی جبکہ جماعت اسلامی کو تین، تحریک انصاف پارلیمنٹرینزکو دو، عوامی نیشنل پارٹی کو ایک نشست ملی۔

پی کے نوے کا نتیجہ روک دیا گیا، وہاں کچھ پولنگ اسٹیشن پردوبارہ پولنگ ہوگی جبکہ پی کے بائیس اوراکانوے پرانتخابات ملتوی کردیے گئے تھے۔

بلوچستان اسمبلی


بلوچستان اسمبلی کے تمام اکاون نشستوں کے نتائج بھی آگئے، پیپلزپارٹی اور جمعیت علمائے اسلام ف گیارہ ، گیارہ نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہیں۔

ن لیگ دس سیٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے، چھ نشستوں پر آزاد امیدوار کامیاب ہوئے، بی اے پی نے چار، نیشنل پارٹی نے تین جبکہ اے این پی نے دونشستیں جیت لیں۔

Comments




Source link

Facebook Comments

Related Articles

رائے دیں

Back to top button